دہشتگرد ایک ماہ سے حملے کی تیاری کررہے تھے

شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کرنیوالے کراچی پولیس چیف نے اپنے دفتر پر سیکورٹی سخت نہیں کی تھی

حملہ آورچھی طرح واقف تھے کہ تینوں چیک پوسٹوں پر کوئی سیکورٹی گارڈ نہیں ہے اور خاردا تاریں بھی توٹی ہوئی ہیں

حملہ آوروں نے 4 دستی بم استعمال کیے جو پھٹے نہیں، ملنے والے چاروں دستی بموں کی پنیں نکلی ہوئی تھیں، پولیس حکام

کراچی ( کرائم رپورٹر راو¿عمران ) شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کرنیوالے کراچی پولیس چیف نے اپنے دفتر پر سیکورٹی سخت نہیں کی تھی دہشت گرد واقف تھے کہ تینون چیک پوستوں پر کوئی سیکورٹی گارڈ نہیں اور خاردا تاریں بھی توٹی ہوئی ہیں دہشت گرد ایک ماہ سے دفتر کی ریکی کررہے تھے وہ پولیس وردی میں نہیں تھے آفس میں آرام سے داخل ہوگئے دہشت گردوں کے پاس کونسا اسلحہ اور بم تھے وہ اپنے ساتھ کھانے پینے کی اشیابھی لائے تھے پولیس آفس پر حملے سے متعلق تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گرد مبینہ طور پر عقبی دیوار کود کر داخل ہوئے ذرائع کے مطابق پولیس لائن صدر کوارٹرز میں داخلے کا کوئی سیکیورٹی گیٹ نہیں اور یہاں پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ رہائش پذیر ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ کل حملے کے وقت تینوں چوکیوں پر کوئی نہیں تھا اور عقبی دیوار پر خاردار تار ٹوٹی ہوئی بھی دیکھی گئی ہے ذرائع کے مطابق کے پی او کی مرکزی شاہراہ پر سی سی ٹی وی کیمرا نہیں ہے دوسری جانب دہشتگرد جس گاڑی میں ا?ئے وہ صدر تھانے میں موجود ہے جس سے شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں پولیس آفس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے پاس اسلحے، بارودی مواد اور دیگر اشیا موجود تھیں تفتیشی حکام کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے دو ایس ایم جیزملی ہیں، جن میں سے ایک ایس ایم جی سے نمبر مٹا ہوا ہے، ملنے والے کلاشنکوف کے بٹ پر لال رنگ لگا ہوا ہے حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے 4 دستی بم استعمال کیے جو پھٹے نہیں، ملنے والے چاروں دستی بموں کی پنیں نکلی ہوئی تھیں۔تفتیشی حکام نے بتایا کہ دھماکے سے ہلاک حملہ آور کے پاس سے بھی دستی بم ملا ہے، ہلاک دہشت گردوں سے دو جیکٹ ملی ہیں، دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں بال بیرنگ بھی ملے۔ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے پاس کھانے کی اشیائ بھی تھیں، تمام اسلحہ اور بارودی مواد فارنز کے لیے بجھوا دیا گیا ہے، دہشت گردوں سے 10 کے قریب اسٹن گرینیڈ بھی ملے، جن میں دو استعمال شدہ تھے

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*