وزیراعظم شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے دو روز بعد 13 اپریل کو کراچی کا دورہ کیا اور مزار قائد پر حاضری دی۔
وزیر اعظم کے دورہ کراچی کے موقع پر خاتونِ اول تہمینہ درانی بھی شہرِ قائد میں ہی موجود تھیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کراچی میں ہونے کے باوجود وہ وزیر اعظم کے ساتھ کیوں نہیں دکھائی دیں؟
اس کی وجہ انہوں نے خود اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر تصویر کے ذریعے بتائی، تہمینہ درانی نے خدمت خلق کے شعبہ میں پاکستان اور دنیا کی معروف شخصیت عبدالستار ایدھی کی قبر پر فاتحہ پڑھنے کی تصویر شیئر کی۔
انہوں نے خاتون اول کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد یہ پہلی پوسٹ کی جس میں بتایا کہ ’جس وقت وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پاکستان کے مزار پر حاضری دی، میں صبا اور سعد ایدھی کے ساتھ عبدالستار ایدھی کو ان کی زندگی بھر کی انتھک کوششوں پر سلام پیش کرنے گئی تھی۔‘
خیال رہے کہ خاتونِ اول کی عبدالستار ایدھی سے خاص رغبت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، انہوں نے ایدھی کی خودنوشت اور سوانح حیات بھی تحریر کر رکھی ہے۔
بلقیس ایدھی کی طبیعت ناساز :
اس کے علاوہ تہمینہ درانی نے ایک اور پوسٹ شیئر کی جس میں وہ بلقیس ایدھی کے ہمراہ اسپتال میں موجود دکھائی دیں۔ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلقیس ایدھی علالت کے باعث بستر پر لیٹی ہیں۔
انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ آج میں نے اور بلقیس نے ان کے اسپتال کے کمرے میں آنسوؤں کی ندیاں بہائیں، بلقیس اپنے مرحوم شوہر ایدھی صاحب کے لیے روئیں اور میری آنکھوں میں بلقیس کے لیے آنسو آئے، ان کی طبعیت بہت خراب ہے۔
تہمینہ درانی نے لکھا کہ جب بلقیس ایدھی نے مجھے پہلی بار خاتونِ اول کہا تو میں جھنجھلا گئی، بے شک ایدھی کی بلقیس کی برابری کوئی خاتونِ اول نہیں کرسکتیں۔
اس حوالے سے ایدھی فاؤنڈیشن کے عملے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بلقیس ایدھی کو بلڈ پریشر کی شکایت پر اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے اسٹاف نے مزید بتایا ہے کہ بلقیس ایدھی چند روز سے اسپتال میں زیرِ علاج ہیں، تاہم اب ان کی طبیعت بہتر ہو رہی ہے۔