جن لوگوں نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا وہ 2018 میں گھر بیٹھے منتخب ہوئے تھے، مراد علی شاہ
متحدہ قومی موومنٹ کو 1985میں پی پی کے بائیکاٹ کا حوالہ بھی دیا جس پر محترمہ بے نظیر بھٹو ساری زندگی شکوہ کرتی رہیں
آئندہ مراحلے میں مخصوص نشستوں پر الیکشن ہو گا، جو بھی سبقت لے گا پتا چل جائے گا، گھر بیٹھے جیتنے والے اس بار ناکام رہے
کراچی میں مصنوعی مہنگائی کرکے عوام کو مسائل کا شکار کیا جارہا ہے، خود مارکیٹوں میں جاکر چیک کروں گا، میڈیا سے بات چیت
کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ میں نے 1985 کا حوالہ دے کر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو بلدیاتی انتخابات سے بائیکاٹ کرنے سے منع کیا کیونکہ جب پیپلز پارٹی نے بائیکاٹ کیا تھا تو محترمہ بے نظیر بھٹو نے ساری زندگی اس بات کا شکوہ کیا تھا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ مراحلے میں مخصوص نشستوں پر الیکشن ہو گا، جو بھی سبقت لے گا پتا چل جائے گا، جن لوگوں نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا وہ 2018 میں گھر بیٹھے منتخب ہوئے تھے، اس بار بھی وہ یہی چاہتے تھے مگر ایسا نہ ہو سکا۔ دریں اثنا ایک اجلاس میںوزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج مصنوعی مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کی جانچ پڑتال کی ہے۔اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی سمیت کئی شہروں میں مصنوعی مہنگائی کرکے عوام کو مسائل کا شکار کیا جارہا ہے انہوں نے کراچی میں ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ اضلاع میں اشیا کی قیمتوں کی نگرانی کریں۔انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ طے شدہ ایس او پیز کے مطابق اشیا کی قیمتوں کی جانچ پڑتال کی جائے۔وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ مراد علی شاہ نے ا?ج خود سبزیوں اور پھلوں کی فہرست کا جائزہ لیا ہے۔مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ سبزیوں اور پھل کے داموں کی فہرست مارکیٹس جا کر چیک کروں گا۔