ایم کیو ایم نے سندھ حکومت اور وفاق میں سیٹ اپ کے لئے حکمت عملی تیار کرلی

وزیراعطم کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے وفاق اور سندھ حکومت میں سیٹ اپ کے لئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔

 اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے وفاق اور سندھ حکومت میں سیٹ اپ کے لئے علیحدہ علیحدہ معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم کی جانب سے تیار کیے جانے والے معاہدے کے مطابق وفاق میں ن لیگ کے ساتھ معاہدے میں جے یو آئی، ق لیگ اور پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے لیے ضامن کا کردار ادا کرینگے جبکہ سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ تحریری معاہدے پر من و عن عمل درآمد کرانے کے لئے ن لیگ، جے جوائی ضامن کا کردار ادا کریں گی۔

اسکے علاوہ ایم کیو ایم نے ن لیگ کی قیادت کے سامنے مردم شماری، کے سی آر، کے سی آر سمیت وفاقی منصوبوں اور فنڈز سمیت 30 نکات کی فہرست پیش کردی ہے۔

ذرئائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی طرف سے وفاقی سیٹ اپ کے لیے ن لیگ اور اپوزیشن جماعتوں سے معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔

 ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی سیٹ اپ سے متعلق تحریری معاہدہ ہونے کے بعد ایم کیو ایم وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دے گی۔

 ذرائع کے مطابق سندھ حکومت میں معاملات سے متعلق پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان تحریری معاہدے آئندہ 72 گھنٹوں میں ہونے کا امکان ہے۔

ایم کیو ایم کی جانب سے پیش کیے جانے والے نکات کی فہرست میں نئی مردم شماری بروقت اور شفاف ہونے اور نئی مردم شماری کے تحت آئندہ انتخابات کروائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

معاہدے میں کراچی میں پانی کی قلت پورا کرنے کے لیے کے فور منصوبہ ، کے سی آر منصوبہ سمیت 30 نکات کی فہرست ن لیگ قیادت کو ایم کیو ایم نے پیش کی ہے۔

علاوہ ازیں سندھ کی سرکاری جامعات اور تعلیمی بورڈز گورنر کے ماتحت کرنے کے مطالبہ کرتے ہوئے کراچی ترقیاتی پیکج میں ایم کیوایم کی سفارش پر اسکیمز شامل کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پیش کیے جانے والے معاہدے میں آرٹیکل 140 اے کے  تحت بلدیاتی قانون و اختیارات کا مسودہ تیار کیاجائے گا۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*