آرٹیبل باؤل سینڈروم کیا ہے اور یہ نظام ہاضمہ کو کس طرح متاثرکرتا ہے؟

آرٹیبل باؤل سینڈروم (آئی بی ایس) نظام ہاضمہ کا ایک ایسا مرض ہے جو آنتوں کے افعال متاثر ہونے کی وجہ سے جنم لیتا ہے۔

اس مرض میں مریض پیٹ میں تکلیف، پیٹ پھولنے، گیس اور ہیضے جیسے کیفیات کا سامنا کرتا ہے جبکہ قبض کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔

تاہم طرز زندگی میں معمولی تبدیلیاں اور گھریلو ٹوٹکے اس مرض سے نجات میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔

یہ بات  تو سب ہی جانتے ہیں کہ ہر فرد کا جسم مختلف انداز میں کام کرتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ اپنے جسم کے مطابق بہتر طریقہ اختیار کرے جو اس مرض سے بچانے میں مددگار ثابت ہو۔

ورزش یا جسمانی سرگرمیاں

ذہنی دباؤسے نظام انہضام بری طرح متاثر ہوتا ہے اسی لئے ماہرین تناؤ، ڈپریشن اور گھبراہٹ جیسی کیفیات میں ورزش کا مشوہ دیتے ہیں کیونکہ یہ جسمانی سرگرمیاں ان میں کمی لانے میں معاون ثابت ہوتی ہے اس طرح جب ذہن پرسکون ہوگا تو اس کا اثربراہ راست نظام انہضام پر بھی پڑے گا۔

اس طرح ہروہ عمل جو ذہنی تناؤ میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے وہ آنتوں کے مسائل حل میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے اس لئے اگر آپ اس مرض کا شکار ہیں تو آج ہی سے ورزش کی عادت کو اپنالیں اور بتدریج اس میں اضافہ کرتے جائیں۔

سکون یا آرام دہ حالت

آرام دہ حالت میں جسم اپنی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت کرنے کا اہم کام سرانجام دیتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ آئی بی ایس کے مرض کے ساتھ ہی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

 طبی ماہرین کے مطابق abdominal breathing ، مسلز ریلیکسشن اور مثبت تصورات جیسی تیکنیکس اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

فائبرسے بھرپورغذا

فائبر سے بھرپورغذا کا استعمال اس مرض میں قبض جیسی کیفیت میں کمی لا سکتا ہے تاہم اس کی کئی علامات جیسے پیٹ درد اور گیس بدستور قائم رہ سکتی ہیں، لیکن فائبر مجموعی طور پر آنتوں کے افعال کی بہتر انجام دہی میں مددفراہم کرتا ہے یہی

یہی وجہ ہے کہ فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے پھل، سبزیاں اور بیجوں کا استعمال آئی بی ایس کے علاج کے لیے تجویز کیا جاتا ہے،اور اگران کا  کئی ہفتوں تک باقائدہ استعمال کیا جائے تو بہتر نتائج برآمد ہوتے ہوتے ہیں۔

امریکن کالج آف گیسٹرونٹرولوجی کے مطابق فائبر کی ایک قسم psyllium پر مبنی غذائیں آئی بی ایس علامات کے حوالے سے زیادہ مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

دودھ سے بنی اشیاء میں احتیاط برتیں

دنیا کی ایک بڑی آبادی دودھ استعمال کرنے سے قاصرہے کیونکہ وہ دودھ میں موجودایک جز لیکٹوزکو ہضم نہیں کر پاتی اورآئی بی ایس کا شکار ہوجاتی ہیں۔

اگر آپ کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے تو دودھ کے بجائے دہی کو غذا میں شامل رکھیں۔ ساتھ ہی کیلشیم اور پروٹین کے حصول کے لئے دیگر ذرائع کو ممکن بنائیں تا کہ اس کمی کو پورا کیا جاسکے۔

ادویات دیکھ کر استعمال کریں

 عام دستیاب ادویات یا اوور دی کاؤنٹر (او ٹی سی) انتخاب آئی بی ایس علامات کی شدت کم بھی کرسکتا ہے یا بدتر بھی، یہی وجہ ہے کہ ماہرین کا مشورہ ہے کہ antidiarrheal ادویات کا استعمال احتیاط سے کریں

بہتر غذا کا انتخاب کریں

اگرغذا متوازن نہ ہوتو جسم کئی طرح کے مسائل کا شکار ہوسکتا ہے یہی وجہ ہے کہ   مخصوص غذائیں غذائی نالی کی تکلیف کوبڑھا سکتی ہیں تو ایسی غذائیں جو اس مرض کی شدت بڑھانے کا باعث بن سکتی ہیں اور ان سے گریز کریں۔

جیسے پھول گوبھی، بند گوبھی، بروکولی، چاکلیٹ، کافی، سوڈا اور دودھ کی مصنوعات قابل ذکر ہیں۔

جبکہ اس ضمن میں کچھ غذائیں آئی بی ایس کی شدت میں کمی لانے میں مدد فراہم کرتی ہیں، جیسے پروبائیوٹیکس سے بھرپور غذائیں (دہی، نرم پنیر، اچار وغیرہ) جو نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتی ہیں۔ ان کے استعمال سے آئی بی ایس کی کچھ علامات پیٹ پھولنے اور گیس سے نجات دینے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

اپنا خیال رکھیں

آئی بی ایس سے نجات کے لئے اپنا کردار ادا کریں اوپر بتائی گئی تجاویز پر عمل کریں، ذہنی تناؤ دور کرنے کے ساتھ غذائی چارٹ مرتب کریں اس کے مطابق عمل کریں، یہ دونوں ہی اس مرض سے کسی حد تک آرام دینے میں معاون ثابت ہوں گی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*