
آج افتتاحی تقریب کا رنگارنگ میلہ سجے گا،پہلے میچ میں لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز میں زور کا جوڑ پڑے گا
افتتاحی تقریب ملتان میں ہوگی، موسیقی کا تڑکا لگے گا، آتشبازی کا شاندار مظاہرہ ہوگا،چوکے پر چوکا، چھکے پر چھکا، اب ہوگا دھوم دھڑکا
چھ ٹیمیں چمچماتی ٹرافی کے لیے آج سے جان لڑائیں گی ،لاہور قلندرز اعزاز کا دفاع کریں گے، میچ کا آغازرات ساڑھے 7 بجے ہوگا
کرکٹ ایونٹ کیلئے سکیورٹی انتظامات کا پلان تیار ، سیکورٹی فورسز کے تقریبا 8 ہزار اہلکار مختلف مقامات پر خدمات سرانجام دیں گے
ملتان: (اسپورٹس ڈیسک) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا میلہ آج سے ملتان میں سجے گا، افتتاحی میچ میں لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز میں زور کا جوڑ پڑے گا۔دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز ایونٹ کا فاتحانہ آغاز کرنے کے لیے پر عزم ہے، ملتان سطانز نے بھی جیت پر نظریں جما لی ہیں۔چوکے پر چوکا، چھکے پر چھکا، اب ہوگا دھوم دھڑکا، کرکٹ شائقین کیلئے انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کے قریب ہیں، پاکستان سپر لیگ کا میلہ سجنے کو تیار ہے، 6 ٹیمیں چمچماتی ٹرافی کے لیے کل سے جان لڑائیں گی ،لاہور قلندرز اعزاز کا دفاع کریں گے، میچ رات ساڑھے 7 بجے شروع ہوگا۔افتتاحی تقریب ملتان میں ہوگی، موسیقی کا تڑکا لگے گا، آتش بازی کا بھی شاندار مظاہرہ ہوگا۔افتتاحی میچ سے قبل لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز نے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں بھرپور ٹریننگ کی، پریکٹس سیشن میں دونوں ٹیموں کے کوچز کی جانب سے بیٹنگ، باو¿لنگ اور فیلڈنگ کے مختلف تیکنیک اور فٹنس لیول پر توجہ دی گئی۔محمد رضوان اور حارث رو¿ف نے بھی سکواڈز کو جوائن کر لیا، قلندرز پہلے ہی میچ میں دھمال ڈالنے کے لیے تیار ہیں، شاہین آفریدی اور حارث روف کی نیٹس میں تیز رفتار بولنگ نے مخالفین کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔یاد رہے کہ لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں اب تک 13 مرتبہ آمنے سامنے آچکی ہیں، 7 مرتبہ جیت سلطانز کا مقدر بنی، 6 میچز میں قلندرز نے میدان مارا۔پی ایس ایل کے آٹھویں سیزن کا لاہور فاتحانہ آغاز کرے گا یا ملتان قلندرز سے پچھلے فائنل کا بدلہ لے گا، تمام لوگوں کی نظریں ملتان کرکٹ سٹیڈیم پر مرکوز ہوگئیں۔دوسری جانب ملتان سٹیڈیم میں تزئین و ا?رائش کا کام مکمل کر لیا گیا، سٹینڈز کی صفائی ستھرائی ہو چکی، پچز بھی تیار ہیں، روایتی طور پر پچ اسپن کیلئے سازگار رہنے کا امکان ہے۔کرکٹ ایونٹ کیلئے سکیورٹی انتظامات کا پلان بھی تیار ہو چکا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تقریبا 8 ہزار اہلکار مختلف مقامات پر خدمات سرانجام دیں گے۔